357

جعل سازی کے الزام میں تحصیلدار اسلام آباد غلام مرتضیٰ چانڈیو کو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا

اسلام آباد ،جعل سازی میں ملوث تحصیلدار کو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا
حلقہ تحصیلدار ،پٹواری سمیت دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ زیر دفعہ 34، 409، 419، 420، 468، 471، پی پی سی r/w 5(2) 47 پی سی اےکے تحت درج ہے
ملزمان نے مبینہ طور پر جعل سازی کرتے ہوئے 10 مرلہ پلاٹ کا غیر قانونی طور پر انتقال کرایا تھاجو جعلی ثابت ہوا

اسلام آباد (قوی اخبار )ساجد کریم نامی متاثرہ شہری کی درخواست پر مقدمہ درج کرنے کے بعد ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے کاروائی کرتے ہوئے حلقہ ریونیو آفیسر نائب تحصیلدار غلام مرتضیٰ چانڈیو کو جعل سازی اور رشوت ستانی کے کیس میں گرفتار کرلیا ملزمان کے خلاف مقدمہ زیر دفعہ 34، 409، 419، 420، 468، 471، پی پی سی r/w 5(2) 47 پی سی اےکے تحت درج ہے ایف آئی اے کے مطابق سابق حلقہ نائب تحصیلدار غلام مرتضی چانڈیو جو اس وقت ترقی پانے کے بعد بطور تحصیلدار اسلام آباد تعینات ہیں نے حلقہ پٹواری ممتاز حیدر ،راجہ عبد الرشید ولد متولی خان ،احمد بٹ ولد عبد الخالق ،محمد وقار ولد نذیر حسین کے ساتھ مبینہ ملی بھگت کرتے ہوئے فوت شدہ پلاٹ مالک کےغیرقانونی طور پر جعلی دستخط اور انگوٹھے پر انتقال کیا تھا ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سرکل افضل خان نیازی کی زیر نگرانی ٹیم نے کاروائی کرتے ہوئے گزشتہ روز تحصیلدار کو گرفتار کیا ہے ملزم نے پلاٹ کے مالک کا جعلی بائیو میٹرک استعمال کرتے ہوئے موضع پنڈ پڑیاں میں قیمتی پلاٹ کا انتقال کیاتھا گرفتار تحصیلدار کے ساتھ نامزد حلقہ پٹواری سمیت دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی جاچکی ہے ملزمان نے مبینہ طور پر جعل سازی کرتے ہوئے 10 مرلہ پلاٹ کا غیر قانونی طور پر انتقال کرایا تھا جسکی جب نادرا سے بائیومیٹرک کے ذریعے اصل یا نقل ہونے کے لیے جب تصدیق کروائی گئی تو جعلی ثابت ہوئی یاد رہے کہ پلاٹ کا اصل مالک سال 2013 میں وفات پا چکا ہے یہاں پر ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کا یہ عالم ہے کہ ایک تحصیلدار کو ایف آئی اے حکام کرفتار کر کے لیکر جاتے تو کوئی بھی آفیسر اس کی مذمت نہیں کررہا اور نہ ہی ایف آئی اے کے ان اقدام کو غیر قانونی کہنے کو تیار ہے کہ محکمانہ انکوائری کے بعد تحصیلدار غلام مرتضیٰ چانڈیو کو گرفتار کیا جاتا تاحال انتظامیہ کی طرف سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا اگر وہ موقف دیں تو اس کو بھی خبر کا حصہ بنایا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں