62

وفاقی ترقیاتی ادارے(سی ڈی اے) کی جانب سے آبادی کے قریب کوڑا ڈمپنگ کرنا شہریوں کے لیے وبال جان بن گیا

اسلام آباد(اویس علی سے)
وفاقی ترقیاتی ادارے(سی ڈی اے) کی جانب سے آبادی کے قریب کوڑا ڈمپنگ بنانے سے شہریوں کے لیے وبال جان بن گیا،روزانہ کی بنیاد پر پانچ سو سے چھ سو ٹرک کوڑا جمع ہونے سے سیکٹر آئی ٹین،آئی الیون سبزی و فروٹ منڈی میں تعفن پھیل گیا یہ علاقے کوڑا ڈمپنگ پوائنٹ کے باعث تعفن سے پھیپڑوں،سانس کی بیماریوں کا شکار ہو نے لگے،وزار ت موسمیاتی تبدیلی کی کمیٹی میٹنگ میں ممبر قومی اسمبلی و ممبرکمیٹی میڈم طاہرہ اورنگزیب نے کمیٹی میں انکشاف کرتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے،ممبر انوئرمینٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور عوام کے مسائل سے افسران کو آگاہ کیا میڈم طاہرہ اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پورا علاقہ تعفن سے مشکلات سے دوچار ہیں شہری گھروں کے اندر رہنے کے باوجود تعفن سے بچ نہیں پار ہے ہیں سی ڈی اے افسران اس معاملے اور اس مسئلے سے کیسے لاعلم ہو سکتے ہیں بچے،بڑے،بزرگ،بیمار افرادکو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے شہریوں کا جینا محال ہو گیا ہے،سی ڈی اے اس ڈمپنگ پوائنٹ کا ٹھیکہ دینے کے بعد دفتروں تک محدود ہو گیا جبکہ وہاں رہائش پذیر افراد کوڑے کے ڈمپنگ پوائنٹ کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں سی ڈی اے فوری ایکشن لے اور اس ٹرانسفر پوائنٹ سے فوری طور پر روزانہ کی بنیاد پر کوڑے کو ختم کیا جائے جبکہ پوائنٹ کو آباد ی والی جگہ سے ختم کر کے کسی اور جگہ پر منتقل کیا جائے تاکہ شہری اپنے گھروں میں سکون کی زندگی گزار سکیں۔جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے فوری اقدات کرنے کی یقین دھانی کروائی۔
ڈمپنگ پوائنٹ پر موجود ٹھیکیدار کی جانب سے کوڑے پرکیمیکل کا استعمال نہ کرنے سے ایک سے دو کلومیٹر کے علاقے اس تعفن کا شکار ہو رہے ہیں۔ جس سے یہ علاقے ماحولیاتی آلودگی کا شکار ہو گئے ہیں جبکہ منڈی میں کام کرنے والے مزدوروں کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پرائیویٹ ٹھیکیدار کی جانب سے روزانہ پانچ سو سے چھ سو ٹرکوں کا کوڑا یہاں جمع کیا جارہا ہے جبکہ اس ٹھیکیدار اور سی ڈی اے افسران کی نااہلی سے روزانہ صرف پچیس سے تیس ٹرکوں کو ہی لوثر کے مقام پر کوڑے کو بھیجوایا جارہا ہے جبکہ کئی سومن کوڑا اسلا م آباد کے سیکٹر آئی الیون فور میں کئی ہفتے موجود رہتا ہے جو شہریوں کے لیے وبال جان بنا ہوا ہے۔سول سوسائٹی اسلام آباد کے صدر ڈاکٹر سعید اللہ خان نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ مسئلہ سیکٹر آئی ٹین،آئی الیون کے رہائشیوں کی زندگی کو اجیرن بنا کر رکھ دیا ہے اس مسئلے سے بچے،خواتین،بزرگ سانس کی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سی ڈی اے افسران ڈائریکٹر سینیٹن ملک عطا کی نااہلی کا سبب ہے ان کی نااہلی کی وجہ سے گٹروں میں مین ہول کے ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ روز اس مین ہول میں گرنے سے جاں بحق ہو گئے جو سی ڈی اے افسران اور ڈائریکٹر سینیٹن کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ڈاکٹر سعید اللہ خان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے افسران کی کارکردگی کھل کر عوام کے سامنے آگئی ہے شہریوں کو سہولیات دینے والا محکمہ شہریوں کی جان لینے والا محکمہ بن گیا باپ اور بیٹے کی موت سی ڈی اے کے لیے لمحہ فکریہ ہے اپنی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کرنے والا ادارہ سی ڈی اے دو افراد کی جان کا سبب بنا شہریوں کے صبر کے پیمانے کو لبریز کیا گیا جس پر شہریوں نے گھروں سے نکل کر آئی جے پی روڈ کو بند کر دیا تین گھنٹے مسلسل احتجاج کیا گیا جس کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ڈائریکٹر سینیٹشن ملک عطا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے انہوں نے کہاکہ اگر سی ڈی اے حکام کی جانب سے اس ڈمپنگ پوائنٹ کو ختم کر کے یہ پوائنٹ کسی اور علاقے میں نہ بھیجا گیا تو بھرپور احتجاج ہو گا جس کے ذمہ داران سی ڈی اے افسران ہو گے

🥳

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں