36

میٹروپولیٹن اور ریجنل اخبارات کو ڈسپلے ایڈ میں شامل کیا جائے ،آر ایم اے کامطالبہ

میٹروپولیٹن اور ریجنل اخبارات کو ڈسپلے ایڈ میں شامل کیا جائے ،ار ایم اے کامطالبہ

جہاں پر بڑے اخبارات کو روزانہ کی بنیاد پر روٹین میڈیا کیساتھ ڈسپلے ایڈ دیکر چھوٹے اخبارات کا دیوار کیساتھ لگایا جا رہا ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اخبار کی اشاعت اشتہارات کے بغیر ممکن نہیں پرنسپل آفیسر مبشر حسن نے میرٹ پر اشتہارات کی فراہمی کر کے چھوٹے اخبارات کی حوصلہ افزائی کی پرنٹ میڈیا کی بہتری کا تمام تر کریڈٹ مبشر حسن کو جاتا ہے جن کی تعیناتی کے دوران تمام اخبارات کو میرٹ پر اشتہارات دیئے گئے
ریجنل اور میٹروپولیٹن اخبارات کو اپنے کوٹے کے مطابق اشتہارات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اگر ہمارے جائز مطالبہ پر عمل درآمد نہ ہو تو احتجاج کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں
واضح رہے کہ مبشر حسن کی تعیناتی سے پہلےپرنٹ میڈیا کا کوئی پرسان حال نہیں تھا انکی مثبت حکمت عملی سے پرنٹ میڈیا انڈسٹری میں بہتری آئی اور پرنٹ میڈیا سے منسلک اخبار نویسوں کے گھروں کے چولہے چلے اور انہوں نے سکھ کا سانس لیاانفارمیشن کے تمام اشتہارات کی مارچ تک بلنگ کروانے میں بھی پرنسپل آفیسر مبشر حسن اور انکی ٹیم نے اہم کردار ادا کیا جس سے مزید پرنٹ میڈیا میں بھی بہتری آئی ہے باخبر ذرائع کے مطابق پرنسپل آفیسر مبشر حسن اور سیکرٹری انفارمیشن سہیل علی خان نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سے اگست تک کافی زیادہ رقم منظور کروائی تاکہ تمام اخبارات کو ڈسپلے میڈیا ملے اور انکی بلنگ بھی بروقت ہوسکے لیکن سمجھ سے بالاتر ہے کہ کون سی رکاوٹ ہے جو چھوٹے اخبارات کو مسلسل اشتہارات کی فراہمی سے نظر انداز کررہی ہے پرنسپل آفیسر مبشر حسن اور ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ صالح محمد خان نے ایک حکمت عملی اپنائی ہوئی تھی کہ ڈسپلے ایڈ میں ہر اخبار کو اشتہارات دیا جائیگا لیکن اب اس حکمت عملی پر ناجانے کون رکاوٹ بن چکا ہے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات ،سیکرٹری انفارمیشن سہیل علی خان اذ خود نوٹس لیں اور ڈسپلے اشتہارات میں تمام اخبارات کو شامل کریں بصورت تمام تنظیمیں مشترکہ طور پر احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہیں جس کا لائحہ عمل جلد مرتب کیا جائیگا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں