124

وفاقی دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں میں چلنے والے میڈیکل سٹوروں پر ناتجربہ کار سٹاف کے کام کرنے کا انکشاف

وفاقی دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں میں چلنے والے میڈیکل سٹوروں پر ناتجربہ کار سٹاف کے کام کرنے کا انکشاف

ذرائع کے مطابق بیشتر میڈیکل سٹور چلانے والوں نے ڈاکٹر فارمیسٹ کی ڈگری کرائے پر لے رکھی ہے اور وہ افراد سٹور چلا رہے ہیں جو خود سٹور چلا نے اہل ہی نہیں

گرمی اور حبس کے باوجود دفتر اوقات ختم ہونے کے بعد اے سی بند کر دیئے جاتے ہیں جسکی وجہ سے سٹور کا درجہ حرارت مطلوب درج حرات سے کم ہوتاہے ادویات خراب ہونے کا خدشہ

ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ بیشتر میڈیکل سٹور پر ڈاکٹروں کی پرچی کے بغیر ادویات کی فراہمی بھی کی جاتی ہے محکمہ ہیلتھ کے افسران نوٹس لیں عوامی حلقے

اسلام آباد( اسد محمود چوہدری) وفاقی دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں میں قائم میڈیکل سٹوروں پر ناتجربہ کار لڑکوں کے کام کا انکشاف ہوا ہے ذرائع سے معلوم ہوا کہ اکثر و بیشتر لڑکے جو مختلف فارمیسوں پر کام کر رہے ہیں انکے پاس فارمیسٹ ٹیکنیشنز کی ڈگری تک نہیں جبکہ کافی تعداد میں ایسے میڈیکل سٹور ہیں جن کے مالکان کے پاس ڈاکٹر فارمیسٹ کی ڈگری تک موجود نہیں انہوں نے ڈگری کسی اور کی لگائی ہوئی ہے اور کام کوئی اور کررہا ہے محکمہ صحت کا عملہ وقت فوقت مختلف فارمیٹس کا وزٹ کرتے ہیں لیکن یا تو انکے آنے کی اطلاع متعلقہ فارمیسوں کے مالکان کو مل جاتے ہے یا تو وہ متعلقہ بندے کو فارمیسی پر طلب کر لیتے ہیں یا فارمیسی بند کر کے غائب ہوجاتے ہیں اسلام آباد کے مضافاتی علاقہ کھنہ پل سے لیکر ٹھنڈا پانی تک روڈ کے دونوں سائیڈوں پر بہت سے فارمیسی ہیں جہاں پر ناتجربہ کار سٹاف کام کررہا ہے اور کافی نامی گرامی ہسپتال ہیں جہنوں نے اپنے ہسپتال کے ساتھ فارمیسی بنائی ہوئی ہے جہاں پر بھی ناتجربہ کار سٹاف کام کرنے کا انکشاف ہوا ہے ڈی ایچ او اسلام آباد ڈراگ انسپکٹر اسلام آباد کھنہ پل سے لیکر مین لہتراڑ روڈ پر ہسپتالوں کے اندر اور انکے اردگرد قائم فارمیسوں کا اچانک وزٹ کریں اور جن میڈیکل سٹوروں پر ڈگری ہولڈر خود موجود نہیں انکو سیل کریں اور بغیر ڈگری کے کام کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کریں محکمہ ہیلتھ کے افسران نے اگر بروقت کارروائی نہ کی تو کہیں انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے کیونکہ نیم حکیم خطرہ جان کی مثال سچ ہوسکتے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں