وفاقی دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں میں چلنے والے میڈیکل سٹوروں پر ناتجربہ کار سٹاف کے کام کرنے کا انکشاف
ذرائع کے مطابق بیشتر میڈیکل سٹور چلانے والوں نے ڈاکٹر فارمیسٹ کی ڈگری کرائے پر لے رکھی ہے اور وہ افراد سٹور چلا رہے ہیں جو خود سٹور چلا نے اہل ہی نہیں
گرمی اور حبس کے باوجود دفتر اوقات ختم ہونے کے بعد اے سی بند کر دیئے جاتے ہیں جسکی وجہ سے سٹور کا درجہ حرارت مطلوب درج حرات سے کم ہوتاہے ادویات خراب ہونے کا خدشہ
ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ بیشتر میڈیکل سٹور پر ڈاکٹروں کی پرچی کے بغیر ادویات کی فراہمی بھی کی جاتی ہے محکمہ ہیلتھ کے افسران نوٹس لیں عوامی حلقے
اسلام آباد( اسد محمود چوہدری) وفاقی دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں میں قائم میڈیکل سٹوروں پر ناتجربہ کار لڑکوں کے کام کا انکشاف ہوا ہے ذرائع سے معلوم ہوا کہ اکثر و بیشتر لڑکے جو مختلف فارمیسوں پر کام کر رہے ہیں انکے پاس فارمیسٹ ٹیکنیشنز کی ڈگری تک نہیں جبکہ کافی تعداد میں ایسے میڈیکل سٹور ہیں جن کے مالکان کے پاس ڈاکٹر فارمیسٹ کی ڈگری تک موجود نہیں انہوں نے ڈگری کسی اور کی لگائی ہوئی ہے اور کام کوئی اور کررہا ہے محکمہ صحت کا عملہ وقت فوقت مختلف فارمیٹس کا وزٹ کرتے ہیں لیکن یا تو انکے آنے کی اطلاع متعلقہ فارمیسوں کے مالکان کو مل جاتے ہے یا تو وہ متعلقہ بندے کو فارمیسی پر طلب کر لیتے ہیں یا فارمیسی بند کر کے غائب ہوجاتے ہیں اسلام آباد کے مضافاتی علاقہ کھنہ پل سے لیکر ٹھنڈا پانی تک روڈ کے دونوں سائیڈوں پر بہت سے فارمیسی ہیں جہاں پر ناتجربہ کار سٹاف کام کررہا ہے اور کافی نامی گرامی ہسپتال ہیں جہنوں نے اپنے ہسپتال کے ساتھ فارمیسی بنائی ہوئی ہے جہاں پر بھی ناتجربہ کار سٹاف کام کرنے کا انکشاف ہوا ہے ڈی ایچ او اسلام آباد ڈراگ انسپکٹر اسلام آباد کھنہ پل سے لیکر مین لہتراڑ روڈ پر ہسپتالوں کے اندر اور انکے اردگرد قائم فارمیسوں کا اچانک وزٹ کریں اور جن میڈیکل سٹوروں پر ڈگری ہولڈر خود موجود نہیں انکو سیل کریں اور بغیر ڈگری کے کام کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کریں محکمہ ہیلتھ کے افسران نے اگر بروقت کارروائی نہ کی تو کہیں انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے کیونکہ نیم حکیم خطرہ جان کی مثال سچ ہوسکتے ہیں