اسلام آباد (قوی اخبار)بلدیہ ٹاؤن کراچی اور بند روڑ لاہورآتشزدگی کے واقعات کو11سال مکمل
بلڈنگ سیفٹی ریگولیشن 2022 کے نفاذ سے آگ کے واقعات میں کمی لائی جاسکتی ہے:
سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ یہ پاکستان کا 9/11ہے، کیونکہ اُس دن 300سے زائدافراد اپنی جان کی بازی ہار گئے،انہوں نے کہا یہ حادثات ہماری توجہ اس جانب مبذول کراتے ہیں کہ اگرہم نے آتشزدگی کی روک تھام کے حوالے سے مناسب اقدامات نہ کئے تو یہ غیرمحفوظ بلندوبالاعمارتیں ہمارے لیے مزید سانحات کاسبب بن سکتی ہیں۔ریسکیو 1122 اب تک بر وقت ریسپانس کرتے ہوئے217000آگ کے حادثات میں 650 ارب سے زائد مالیت کی املاک محفوظ کر چکا ہے۔ اس میں کو ئی شک نہیں کہ پنجا ب کے تمام اضلاع میں ریسکیو 1122کی جدیدفائر سروس مو جود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ادارہ لوگوں میں آگ کے حادثات کی روک تھام کیلئے مختلف تربیتی و آگاہی پروگرام چلا رہا ہے تا کہ حا دثات میں کمی لائی جا سکے، سیکریٹری ایمرجنسی سروسزنے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ بلڈنگ سیفٹی ریگولیشن 2022 پر عملدرآمد سے ہی ایسے اندوہناک و جان لیوا حادثات کی روک تھام ممکن ہے۔
سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے کاروباری حلقوں،کارخانہ وملزاوربلند وبالاعمارات کے مالکان پرزوردیاہے کہ وہ اپنی صنعتوں اور کاروباری مراکز میں چند روپوں کی بچت کیلئے اربوں کی املاک اورقیمتی انسانی جانوں کو خطرے میں مت ڈالیں،انہوں نے مزید کہاکہ عمارتوں میں ہنگامی انخلاء کے راستوں کی عدم موجودگی اوربلڈنگ سیفٹی ریگولیشن 2022 پرعملدرآمد کیے بناہم غیرمحفوظ ہیں چاہے آپکے پاس دنیا کہ بہترین فائر سروس ہی کیوں نا ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ بلڈنگ سیفٹی ریگولیشن 2022 پرعملدرآمدکو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کو بھی امن کے اوقات میں فائر سیفٹی آلات کی تنصیب کی اہمیت سے آگاہی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔*###*
126









