اسلام آباد (قوی اخبار)بلدیہ ٹاؤن کراچی اور بند روڑ لاہورآتشزدگی کے واقعات کو11سال مکمل
بلڈنگ سیفٹی ریگولیشن 2022 کے نفاذ سے آگ کے واقعات میں کمی لائی جاسکتی ہے:سیکریٹری ایمرجنسی سروسزریسکیو1122فائر سروس نے 2 لاکھ 17 ہزار آگ کے واقعات پر ریسپانڈ کیا اور 650ارب سے زائدمالیت کا متوقع نقصان بچایا: ڈاکٹر رضوان نصیرایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ نے بلدیہ ٹاؤن گارمنٹ فیکٹری،کراچی اور بند روڈفیکٹری، لاہور میں ہونے والی آتشزدگی کے واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی یاد میں مختلف تقا ریب منعقدکیں۔آتشزدگی کے ان دونوں حادثات کو آج 11سال مکمل ہوگئے جن میں تقریباً314افراد11ستمبر2012کو لقمہ اجل بنے اس کے علاوہ آج کا دن انٹرنیشنل ایمر جنسی سروسز کے لیے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اسی دن 400 سے زائد فائر ریسکیورز اورپیرامیڈیکس نے نیو یارک میں 19سال قبل ورلڈٹریڈ سنٹر میں ریسکیو آپریشن کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔اس سلسلے میں ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں لاہور، کراچی اور نیویارک کی فائر ایمرجنسیزکے متاثرین کی یاد میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ یہ پاکستان کا 9/11ہے، کیونکہ اُس دن 300سے زائدافراد اپنی جان کی بازی ہار گئے،انہوں نے کہا یہ حادثات ہماری توجہ اس جانب مبذول کراتے ہیں کہ اگرہم نے آتشزدگی کی روک تھام کے حوالے سے مناسب اقدامات نہ کئے تو یہ غیرمحفوظ بلندوبالاعمارتیں ہمارے لیے مزید سانحات کاسبب بن سکتی ہیں۔ریسکیو 1122 اب تک بر وقت ریسپانس کرتے ہوئے217000آگ کے حادثات میں 650 ارب سے زائد مالیت کی املاک محفوظ کر چکا ہے۔ اس میں کو ئی شک نہیں کہ پنجا ب کے تمام اضلاع میں ریسکیو 1122کی جدیدفائر سروس مو جود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ادارہ لوگوں میں آگ کے حادثات کی روک تھام کیلئے مختلف تربیتی و آگاہی پروگرام چلا رہا ہے تا کہ حا دثات میں کمی لائی جا سکے، سیکریٹری ایمرجنسی سروسزنے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ بلڈنگ سیفٹی ریگولیشن 2022 پر عملدرآمد سے ہی ایسے اندوہناک و جان لیوا حادثات کی روک تھام ممکن ہے۔
سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے کاروباری حلقوں،کارخانہ وملزاوربلند وبالاعمارات کے مالکان پرزوردیاہے کہ وہ اپنی صنعتوں اور کاروباری مراکز میں چند روپوں کی بچت کیلئے اربوں کی املاک اورقیمتی انسانی جانوں کو خطرے میں مت ڈالیں،انہوں نے مزید کہاکہ عمارتوں میں ہنگامی انخلاء کے راستوں کی عدم موجودگی اوربلڈنگ سیفٹی ریگولیشن 2022 پرعملدرآمد کیے بناہم غیرمحفوظ ہیں چاہے آپکے پاس دنیا کہ بہترین فائر سروس ہی کیوں نا ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ بلڈنگ سیفٹی ریگولیشن 2022 پرعملدرآمدکو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کو بھی امن کے اوقات میں فائر سیفٹی آلات کی تنصیب کی اہمیت سے آگاہی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔*###*
56