66

وفاقی دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں میں کیمیکل ملے دودھ کی فروخت دھڑلے سے جاری

وفاقی دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں میں کیمیکل ملے دودھ کی فروخت دھڑلے سے جاری
مضر صحت دودھ پنجاب کے مختلف حصوں سے صبع کے وقت ٹینکروں میں لایا جاتا ہے جس میں منوں کے حساب سے برف ڈالی جاتی ہے
مین لہتراڑ روڈ اور گلی محلوں میں مضر صحت دودھ نیلے ڈراموں اور ڈی فریز میں رکھا جاتا ہے اور اسکی فروخت کی جارہی ہے مضر صحت دودھ 2سو روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہےمضر صحت اور کیمیکل ملا دودھ فروخت کرنے والوں کیخلاف ضلعی انتظامیہ کے افسران غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے لگے جسکی وجہ سے یہ ذہر پینے سے بچوں نوجوانوں بڑھوں کے معدے تباہ ہونے لگے چیف کمشنر ،ڈپٹی کمشنر ،محکمہ ہیلتھ اتھارٹی کے ایریا افسران پنجاب سے وفاق میں دودھ کے داخلے پر پابندی لگائیں اور کیمکل ملا دودھ فروخت کرنے والوں کی دوکانیں سیل کریں عوامی حلقوں کا مطالبہ
اسلام آباد قوی اخبار محکمہ ہیلتھ پنجاب کی غفلت اور لاپرواہی کے بدولت پنجاب سے وفاقی دارالحکومت کے علاقوں میں کیمکل ملا دودھ ٹینکروں کی مدد سے لا کر مختلف دکانوں میں نیلے پلاسٹک کے ڈراموں میں جمع کر کے گلی محلوں میں موٹر سائیکل کی مدد سے شہریوں کا فروخت کیا جارہا ہے مضر صحت دودھ پی کر چھوٹے بچے ،نوجوان ،بوڑھے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں ہر گھر میں دوسرا آدمی بیمار ہے جسکی وجہ مضر دودھ بتایا جارہا ہے یوسف نامی شہری نے بتایا کہ گرمی کا یہ عالم ہے کہ اے سی میں بھی بسینہ آرہا ہوتا ہے اور یہ ظالم لوگ پنجاب سے صبع دو تین بجے دودھ ڈال کر ٹینکروں میں لاتے ہیں جس میں دودھ کم برف زیادہ ڈالی جاتی ہے جو برف دودھ میں استعمال کی جاتی وہ پانی بغیر فلٹر اور بغیر کسی لیبارٹری کے ٹیسٹ کے برف تیار کر کے ڈالی جاتی ہے ممتاز کا کہنا ہے کہ ہم کسی کے رزق میں رکاوٹ نہیں بنتے لیکن اگر کوئی چند ٹکوں کی لالچ میں دودھ کی شکل میں ہمیں زہر دے رہا ہے تو وہ معافی کے لائق نہیں خلیل کا کہنا ہے کہ انتظامیہ تمام دودھ کی فروخت کرنے والوں کی ہفتہ وار چیکنگ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کے دودھ کیمکل سے پاک ہے اس میں کسی قسم کی کوئی ملاوٹ نہیں اکرام کا کہنا تھا کہ پنجاب سے بے شک دودھ صحت کے اصولوں کے عین مطابق ہو اس پر پابندی لگائی جائے دودھ ہر گھر کی ضرورت ہے لوگ چند روپے سستا دیکھ کر کیمیکل ملا دودھ خود اور اپنے بچوں کو پلا رہے ہیں راجہ بابر پنجاب حکومت موٹر وے اور جی ٹی روڈ سے اسلام آباد میں ان گاڑیوں کو داخل ہونے کی اجازات دیں جن کو وہ کلیر کریں کے دودھ میں کسی قسم کے کیمیکل کی کوئی ملاوٹ نہیں اور دودھ صحت کے اصولوں کے عین مطابق ہے ،
دوسری طرف اسلام آباد میں وہ گوالے بہت پریشان ہیں جو تازہ اور خالص دودھ فروخت کر رہے ہیں کیونکہ اصل اور خالص دودھ مہنگا ہے اور پانی اور کیمیکل ملا دودھ سستا ہے اسلام آباد انتظامیہ اور فوڈ کنٹرول اتھارٹی مضر صحت کیمیکل ملے دودھ کی فروخت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کریں عوامی حلقوں کا سروئے کے دوران اظہار خیال

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں