وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی سے فنکاروں کی ملاقاتیں
اسلام آباد ( قوی اخبار)فنکار کسی بھی ملک کی پہچان ہوتے ہیں اور ان کا فنی سفر کبھی ختم نہیں ہوتا وہ فنکار جنہوں نے اپنی خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر نام کمایا ہوتا ہے یا اپنے لافانی کرداروں کی وجہ سے ہر دل عزیز ہوتے ہیں
اس دارفانی سے کوچ کر جانے کے بعد بھی ان کا فن زندہ رہتا ہے لیکن یہ کس قدر ستم ظریفی ہے کہ بڑھاپے یا کسی بھی مرض کا شکار ہونے کے بعد جب اپنے وقت کے نامی گرامی اور مقبول ترین فنکار جب کام کے قابل نہیں رہتے اور انہیں شدید کسمپرسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور مالی تنگ دستی کی وجہ سے ان کی گزرواقات مشکل ہو جاتی ہے اور بیماری کی صورت میں علاج معالجے کے لیے بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس وقت کہیں بھی ان کی شنوائی نہیں ہوتی ریڈیو ٹی وی سٹیج فلم کمپیوٹر یا سیل فون کی سکرین پر اپنی اداکاری کے گہرے نقوش چھوڑنے والے فنکار اپنی مثال اپ ہیں وہ عمر کے جس حصے میں بھی ہوں اپنے فن کا لوہا منواتے ہیں اور پاکستان کی ثقافتی تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان کے ارٹسٹ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ملک کی پہچان بنے اور ان کے فن کو خراج تحسین پیش کیا گیا فنکاروں کی پذیرائی اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت پنجاب کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے اگاہی کے لیے گزشتہ دنوں پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر کی کاوشوں سے نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی سے وزیراعلیٰ آفس میں فنکاروں کے وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے فنکاروں کے مسائل سنے اوران کے حل کیلئے یقین دہانی کرائی۔وزیراعلیٰ محسن نقوی نے فنکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آرٹسٹ کی کوئی پنشن نہیں، بڑھاپے میں بھی وہ محنت کرتاہے پنجاب کابینہ نے اس اہم ضرورت کا احساس کرتے ہوئے فنکاروں، گلوکاروں،رائٹرز اور دیگر آرٹسٹ کے لئے 50کروڑ روپے کا انڈوومنٹ قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔پنجاب کابینہ کے منظور کردہ انڈوومنٹ فنڈ سے فن سے وابستہ تمام افراد مستفید ہوں گے۔ جلدہی آرٹسٹ اورفنکاروں کے لئے ا نڈوومنٹ فنڈ کے لئے رقم جاری کرد ی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ہم فنکاروں کی فلاح و بہبود چاہتے ہیں۔ آرٹسٹ او رفنکاروں کی قابل عمل سفارشات کاجائزہ لیں گے۔ ہمارے فنکاروں اور گلوکاروں نے بین الاقوامی سطح پر ملک کانام روشن کیاہے۔ اپنے آرٹسٹ اور فنکاروں کے لئے ہماری خدمات حاضر ہیں۔سٹیج ڈراموں کے معیار کی بہتری کے لئے کام کیاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ آرٹسٹوں کے ساتھ صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کررہے ہیں۔ ڈرامہ،فلم انڈسٹری اورآرٹسٹ سب ہمارے لئے بہت اہم ہے۔ نازیبا ویڈیو ز کے باعث سٹیج ڈرامہ پر پابندی عائد کی تھی کیونکہ یہ ویڈیوز انتہائی قابل اعتراض تھیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد ڈرامہ انڈسٹری کو کسی قسم کا نقصان پہنچانا نہیں بلکہ اصلاح کرنا ہے۔ سٹیج ڈرامو ں کے حوالے سے ایس او پیز بنائے ہیں۔ فنکاروں کے وفد نے پنجاب کابینہ کی جانب سے 50کروڑ روپے کے انڈوومنٹ کے قیام پر وزیراعلیٰ محسن نقوی،صوبائی وزیرعامر میر اور دیگر وزراء کا شکریہ ادا کیا او رکہاکہ آپ کی قیادت میں پنجاب کابینہ نے فنکاروں کے لئے بہت بڑا کام کیاہے۔آرٹسٹ آپ کے اس کام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔فنکاروں کے وفد میں ریشم، اورنگ زیب لغاری، راشد محمود، کلیم پرویز، شہزاد رفیق، حسن مراد، افتخار ٹھاکر، گوشی خان، عارف لوہار، وارث بیگ، ترنم ناز، ایوب خاور، ناصر ادیب، نعیم طاہر، جاوید رضوی، روحی خان، پرویز رضا، ذوالفقار علی اور دیگر شامل تھے۔صوبائی وزیر اطلاعات وثقافت عامر میر،ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اطلاعات وثقافت، ایگزیکٹو ڈائریکٹر لاہور آرٹس کونسل اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار وزیراعلی پنجاب سید محسن نقوی اور انسان دوست شخصیت وزیر اطلاعت و ثقافت پنجاب عامر میر نے صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود اور تعمیر و ترقی و خوشحالی کے منصوبوں کے علاوہ پنجاب کے ارٹسٹوں صحافیوں دانشوروں اہل قلم فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے مصائب دور کرنے کے لیے جس سطح پر کام کیا ہے وہ ایک مثال ہے صحافیوں اور ارٹسٹوں کے لیے انڈومنٹ فنڈ کا قیام ارٹسٹوں کے لیے اکیڈمی کے قیام کی تجویز اور فنکاروں کہ مالی اعانت اور مشکل وقت میں ان کی علاج معالجے کے حوالے سے مدد کے علاوہ ادب و ثقافت کی ترویج اور ترقی کے لیے جو اقدامات اٹھائے وہ صوبے کی تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف سے لکھا جائیں گے پنجاب کے سیکرٹری اطلاعت اور ثقافت علی نواز ملک نے وزیراعلی پنجاب کی ہدایات پر جس انداز سے آرٹسٹوں اور صحافیوں کے مسائل حل کرنے اور انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے منصوبوں کو جس سرعت کے ساتھ پایا تکمیل تک پہنچایا وہ بھی اپنی مثال آپ ہے پنجاب میں جہاں دیگر شعبوں میں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے وہاں فنکار برادری کو بھی فراموش نہیں کیا گیا بلکہ وزیر اعلی پنجاب سے ملاقات کے دوران فن کاروں کی طرف سے جو تجاویز پیش کی گئی ان پر ہمدردانہ غور کا وعدہ کیا اور یہ بھی کہا گیا کہ صوبے میں ایسی ثقافتی پالیسی پر عمل درامد یقینی بنایا جائے گا جن سے ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا اور فنکاروں کی عزت نفس مجروح کی ہے بغیر ان کی ہر ضرورت پوری ہوگی
145