اسلام آباد (قوی اخبار )چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی ہدایت پر انسداد تجاوزات آپریشن بھر پور طریقے سے جاری ہے. اس ضمن میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دیگر شعبوں کی معاونت سے جمعرات کے سیکٹر I-12 میں قائم غیر قانونی بستی کے خلاف ایک میگا آپریشن کا انعقاد کیا جس میں بھاری مشینری کا استعمال کرتے ہوئے سینکڑوں کمرے اور متعدد مویشیوں کے باڑے مسمار کردیئے گئے. اس آپریشن کے نتیجے میں 275 کنال اراضی واگزار کروا کر سیکٹر ڈویلپمنٹ کے حوالے کردی گئی تاکہ ترقیاتی کاموں میں تیزی لائی جاسکے.مزید برآں سیکٹر I-10/3 میں سرکاری اراضی پر قائم چھپر ہوٹل اور ٹائر شاپس سمیت دیگر تجاوزات گرا کر سرکاری اراضی کو واگزار کرا لیا گیا. اسی طرح عوامی شکایات کی روشنی میں سیکٹر G-6 میلوڈی مارکیٹ سے ملحقہ فوڈ مارکیٹ کے گرد و نواح میں آپریشن کرتے ہوئے غیر قانونی کاؤنٹرز اور فورٹ ریڑھیوں کو ختم کرکے راہداریوں کو عوام کے لئے کھول دیا گیا. اور قبضہ مافیا کا 3 ٹرک سامان بھی ضبط کر لیا گیا. واضح رہے ان تجاوزات سے پیدل چلنے والوں کو خاصی مشکلات کا سامنا تھا.علاوہ ازیں سیکٹر I-9/4 میں پلاٹ لائن سے باہر قائم کی گئی تجاوزات جن میں سرکاری اراضی پر نصب کئے گئے فنس لان اور اضافی شیڈ لگا کر قبضہ کیا گیا تھا۔ انسداد تجاوزات عملے نے بھاری مشینری کا استعمال کرتے ہوئے بیشتر پلاٹ لائن سے باہر تجاوزات ہٹا کر سرکاری زمین واگزار کر لی۔ اور لوگوں کو تنبیہ بھی کی کہ پلاٹ لائن سے باہر کسی بھی قسم کی اضافی تجاوزات سے باز رہیں.
بعد ازاں راولپنڈی اسلام آباد کے جنکشن منڈی موڑ جہاں تجاوزات کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت شدید متاثر ہورہی تھی. عوامی شکایات کی روشنی میں روڈ کے دونوں اطراف آپریشن کرتے ہوئے سیکنڑوں فروٹ سٹالز اور ریڑھیوں کو ختم کردیا گیا اور راہداریوں کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا اور تجاوز کنندگان کا 5 ٹرک سامان بھی ضبط کر لیا گیا. اسی طرح سیکٹر C-16 میں کارروائی کرتے ہوئے سرکاری اراضی پر قائم کی گئی غیر قانونی فیکٹری کو بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردیا گیا اور سرکاری زمین واگزار کروا لی گئی.واضح رہے غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف آپریشن تسلسل کے ساتھ آئندہ دنوں میں بھی جاری رہے گا. اس موقع پر سی ڈی اے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی ماہ سے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کرنے میں مصروف ہے جس کے نتیجے میں اربوں روپے کی سرکاری اراضی واگزار کروائی جاچکی ہے.
72