اسلام آباد( قوی اخبار )
ڈیٹا پروڈیوسرز اور ڈیٹا صارفین کی ڈائیلاگ ورکشاپس
• سکریٹری، PD اور SI، جناب اویس منظور سومرا نے ڈیٹا کی تقسیم ) (Data Dissemination کی پالیسی کے لیے کی جانے والی پاکستان ادارہ شماریات کی کوششوں کو سرا ہا۔
• ڈیٹا کی تقسیم ) (Data Dissemination کی پالیسی پر ڈائیلاگ میں ڈیٹا صارفین اور ڈیٹا پروڈیوسرز کی شمولیت ڈیٹا کی تقسیم کے عمل میں موجود خلا کو دور کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
• قومی اعداد و شمار کی تقسیم کی پالیسی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اعداد و شمار کی معلومات وسیع پیمانے پر صارفین تک پہنچیں اور شواہد پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال ہوں۔
• ورکشاپ سیریز کی تیسری ورکشاپ اسلام آباد میں منعقد کی گئ ۔ اس ورکشاپ میں آزاد جموں و کشمیر، جی بی اور اسلام آباد کے ڈیٹا صارفین اور پروڈیوسرز نے شرکت کی۔
• ملک گیر ورکشاپس کا انعقاد شماریاتی ڈیٹا کے معیار اور رسائی کی طرف ایک بہت بڑا قدم ہے۔
اسلام آباد 7 دسمبر، 2023: پاکستان ادارہ شماریات (PBS) نے UNFPA پاکستان کے تعاون سے اسلام آباد کے
رامدا (Ramada) ہوٹل میں ڈیٹا صارفین اور ڈیٹا پروڈیوسرز کے درمیان ایک ڈائیلاگ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ میں اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور جی بی کے اسٹیک ہولڈرز اور ترقیاتی شراکت داروں نے شرکت کی) یعنی عوامی تنظیموں، متعلقہ وزارتوں، ایچ ای سی، محققین، ڈیٹا استعمال کرنے والے اور بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں وغیرہ)۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت نے متنوع نقطہ نظر کو جمع کرنے، ضروریات کی نشاندہی کرنے اور ڈیٹا کی تقسیم کے عمل میں موجود کسی بھی خلا کو دور کرنے میں مدد کی۔ چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر (SI)، ممبر SS/RM محمد سرور گوندل (SI)، ممبر C&S، جناب ایاز الدین، ممبر NA، سید اعجاز واسطی اور پی بی ایس کے سینئر افسران اور UNFPA کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔
کلیدی تقاریر اور تقریبات میں DDG محترمہ رابعہ اعوان کے خیرمقدمی کلمات، UNFPA کے نمائندے ڈاکٹر لوئے شبانہ(Luay Shabaneh) کے تبصرے، ڈاکٹر نعیم الظفر (SI)، چیف شماریات، PBS، کی طرف سے ڈیٹا کی ترسیل کے بارے میں PBS کے وژن پر مختصر پریزنٹیشن شامل تھی۔ ایک بین الاقوامی ماہر جناب سفیان ابو حرب کی طرف سے ڈیٹا کی تقسیم کی حکمت عملیوں کو انٹرایکٹو انداز میں پیش کیا ۔ موضوعاتی شعبوں پر گروپ ڈسکشن اور گروپ ڈسکشن سیشن میں بیان کردہ مسائل کے حل اور سیکرٹری PD اور SI، جناب اویس منظور سمرا کے اختتامی کلمات۔
ڈاکٹر نعیم الظفر، (SI)، چیف شماریات دان نے پہلی ڈیجیٹل مردم شماری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے PBS کی تاریخ اور افعال پیش کرتے ہوئے سیاق و سباق کا تعین کیا، ڈیٹا کی تقسیم کی پالیسی کے لیے ڈیٹا استعمال کرنے والوں اور پروڈیوسرز کی شمولیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، اور اس پر روشنی ڈالی۔ ڈیٹا کو مزید کارآمد بنانے کے طریقہ کار پر ان کے ان پٹ کی اہمیت، ڈیٹا کی تقسیم کے موجودہ طریقے بھی پریزنٹیشن کا حصہ تھے اور انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اسٹیک ہولڈر کے اشتراک سے ڈیٹا کی تقسیم کے نظام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے نمائندے ڈاکٹر لوئے شبانہ(Luay Shabaneh) نے مردم شماری کی کامیاب تکمیل کوسراہا اور پی بی ایس کو پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے بینچ مارک حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ باخبر فیصلہ سازی کے لیے پاکستان میں ڈیٹا کو سمجھنا، استعمال کرنا اور مناسب طریقے سے استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔
سکریٹری، PD اور SI، جناب اویس منظور سومرا نے توقع ظاہر کی کہ ورکشاپ ابھرتی ہوئی صارف کی ضروریات اور ڈیٹا کی ضروریات ، ڈیٹا پروڈیوسر اور صارف دونوں کو درپیش چیلنجوں کی نشاندہی کرنے کے قابل ہو گی۔ یہ ورکشاپ ٹارگٹڈ اور موزوں ڈیٹا کی تقسیم کو ڈیزائن کرنے اور ڈیٹا کی رسائی کو بڑھانے میں مدد کرے گی۔ یہ ورکشاپ ایک قابل اعتبار قومی ڈیٹا کی تقسیم کی پالیسی وضع کرنے کے لیے ایک سنگ میل طے کرے گی جو تمام اسٹیک ہولڈرز کو انٹرایکٹو اور دوستانہ انداز میں ڈیٹا کو صحیح طریقے کے قابل بنائے گی۔
ڈاکٹر نعیم الظفر، چیف ادارہ شماریات نے تمام مہمانوں کا خیرمقدم کیا، پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے کامیاب عمل کو بیان کرتے ہوئے پی بی ایس کی تاریخ اور اس کا اہم کردار پیش کیا، ڈیٹا کی تقسیم کی پالیسی کے لیے ڈیٹا استعمال کرنے والوں اور پروڈیوسرز کی شمولیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ڈیٹا کو مزید کارآمد بنانے اور اس کی تقسیم کے موجودہ طریقے بھی پریزنٹیشن کا حصہ تھے اور انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اسٹیک ہولڈر کے تعاون سے ڈیٹا کی تقسیم کے نظام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
فلسطین سے تعلق رکھنے والے جناب سفیان ابو حرب،) ہیڈ آف سروسز،سینٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس( نے ڈیٹا کی تقسیم کی حکمت عملیوں کو انٹرایکٹو انداز میں پیش کیا اور صارفین کی ضروریات کے مطابق ڈیٹا کو پھیلانے پر زور دیا۔ شماریاتی دفتر کو ڈیٹا صارفین کےضروریات کے بارے میں فعال ہونا چاہیے جس سے ڈیٹا کی تقسیم مختلف زاویوں سے ڈیٹا صارفین کے لیے پرکشش بن سکتی ہے۔
ورکشاپ کے شرکا پر مشتمل پانچ گروپس جن کا پس منظر مختلف ہے، ورکشاپ کے مندرجہ ذیل موضوعاتی شعبوں پر غور و خوض اور اپنی سفارشات مرتب کرنے کے لئے تشکیل دیئے گئے ہیں: صارف کی ابھرتی ہوئی ضروریات اور ڈیٹا کی ضروریات، ڈیٹا کے پھیلاؤ اور رسائی میں چیلنجز، ویب پر مبنی ڈیٹا کے پھیلاؤ کے لئے حکمت عملی، اعداد و شمار کے پھیلاؤ کے لئے شراکت داری، پاکستان میں اعداد و شمار کے پھیلاؤ پر منظم رائے کا طریقہ کار۔
تمام گروپوں نے موضوعاتی شعبوں سے متعلق اپنی تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔ورکشاپ شرکاء کو مشغول کرنے ، متعلقہ مسائل پر تبادلہ خیال کرنے ، قیمتی آراء جمع کرنے اور ڈیٹا پروڈیوسروں اور صارفین کے مابین مضبوط تعاون کی توقعات کو فروغ دینے میں کامیاب رہی۔
یہ ورکشاپ نا صرف اعداد و شمار کے عمل کو مضبوط بنانے اور ڈیٹا پروڈیوسرز اور صارفین کے درمیان اعتماد کو فروغ دینے میں مدد کرے گی بلکہ معلومات کے قابل اعتماد ہونے اور اسکی رسائی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔ بہترین طور پر مرتب کردہ قومی اعداد و شمار کے پھیلاؤ کی پالیسی ثبوت پر مبنی فیصلہ سازی اور موثر منصوبہ بندی کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے ، جو بالآخر کسی بھی ملک کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرتی ہے