83

میڈیکل یونیورسٹی شعبہ صحت میں نمایاں مقام رکھتی ہےڈاکٹر جمال ناصر

میڈیکل یونیورسٹی شعبہ صحت میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔میڈیکل کی تعلیم میں یہ ملک کا صف اول کا ادارہ ہے۔ڈاکٹر جمال ناصر*

*کرونا وبا اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران آر ایم یوکی خدمات سب کے سامنے ہیں۔صوبائی وزیر کا یونیورسٹی کے چودویں کانوکیشن سے خطاب*

صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ و بہبود آبادی پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی شعبہ صحت میں نمایاں مقام رکھتی ہے ۔ آر ایم یو کے تعلیمی معیار پر پوری قوم کو فخر ہے۔میڈیکل کی تعلیم میں یہ ملک کا صف اول کا ادارہ ہے اور اس سے وابستہ افراد نے ہمیشہ ناگہانی صورتحال میں انسانی خدمت کے جذبہ سے کام کیا ہے۔ کرونا وبا اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران ادارے کی خدمات سب کے سامنے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے 14 واں کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کا 14 واں کانوکیشن منعقد ہوا۔ کانوکیشن میں صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی ۔کانوکیشن میں وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر محمد عمر، ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ محمد فیصل ایدھی، پرنسپل ڈاکٹر پروفیسر جہانگیر سرور اورڈاکٹر مسعود گوندل نے بھی شرکت کی۔ کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے ینگ گریجویٹس کے لئے آج بڑا یادگار اور مبارک دن ہے۔ انہوں نے گریجویٹ ہونے والے ڈاکٹرز اور ان کے والدین کو مبارک دیتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی صحت کے میدان میں تعمیری کردار ادا کر رہی ہے اور پوری قوم اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل مسیحائی کا شعبہ ہے اور اس شعبہ سے وابستہ ہونا اعزاز کی بات ہے۔ پنجاب کے پانچ اضلاع میں میڈیکل ٹیچنگ ہسپتال بنائے جا رہے ہیں۔راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی شعبہ صحت میں نمایاں مقام رکھتی ہے ۔ آر ایم یو کے تعلیمی معیار پر پوری قوم کو فخر ہے۔میڈیکل کی تعلیم میں یہ ملک کا صف اول کا ادارہ ہے اور اس سے وابستہ افراد نے ہمیشہ ناگہانی صورتحال میں انسانی خدمت کے جذبہ سے کام کیا ہے۔ کرونا وبا اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران ادارے کی خدمات سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف راولپنڈی میں اربوں روپے کے منصوبے شروع ہو چکے ہیں۔ پنجاب بھر میں 78تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں سمیت100بڑے ہسپتالوں میں اربوں روپے کے منصوبے یا تو مکمل کر لئے گئے ہیں یا تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ہولی فیملی ہسپتال میں پونے دو ارب کی لاگت سے ریویمپنگ اور تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔ 16کروڑ روپے کی لاگت سے بے نظیر بھٹو ہسپتال اور11کروڑ روپے کی لاگت سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے ۔ مری میں 35بستر کے ہسپتال کو85بستر تک توسیع دے کر اس کے بجٹ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور نرسوں و سٹاف کی کمی کو بھی ہنگامی بنیادوں پر پورا کیا گیا ہے جبکہ مری میں ڈائیلاسز سینٹر کی لیبارٹری کو24گھنٹے کے لئے فعال کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ ہلال احمر ہسپتال کے اندر 30بستر کا برن سینٹر قائم کیا جا رہا ہے جو آئندہ 2ماہ میں مکمل طور پر فعال ہوجائے گا۔ راولپنڈی زچہ بچہ ہسپتال کو جلد پنجاب حکومت اپنی تحویل میں لے لےگی ۔ صحت کے شعبہ میں میرٹ پر تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔ کانوکیشن میں ایم بی بی ایس 2019,2018اور 2020 کےسٹوڈنٹس کو اسناد دی گئیں۔ نمایاں پوزیشنیں لینے والے سٹوڈنٹس کو صوبائی وزیر نے گولڈ میڈلز سے نوازا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر نے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں جاری پروگراموں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایم یو کی تمام فیکلٹی نے تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کیلئے ایک ٹیم کی طرح کام کیا ہے۔ پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹی میں تعلیم پانے والے سٹوڈنٹس پر ریاست باقاعدہ سرمایہ کاری کرتی ہے اور اب فارغ التحصیل ہونے والے سٹوڈنٹس کیلئے اس سرمایہ کاری کے لوٹانے کا وقت ہے۔ دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آر ایم ہوسے تعلیم حاصل کرنا اعزاز کی بات ہے۔ انسانیت کی خدمت کرنا عبادت سے کم نہیں ہے۔ کانوکیشن کے اختتام پر ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ محمد فیصل ایدھی کو یونیورسٹی کی فیکلٹی کی جانب سے فلاحی کاموں کے لیے چیک دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں