چیئرمین سی ڈی اے پرنٹ میڈیا کو اشتہارات کی فراہمی کیلئے بنائی گئی سابقہ پالیسی پر نظر ثانی کریں ،میٹروپولیٹن اخباری مالکاننہ
اشتہارات پرنٹ میڈیا کی بنیادی ضرورت ہے جو سی ڈی اے کے ایکا دوکا افسران کی خلاف میرٹ بنائی گئی پالیسی کے نظر ہو گئے ہیں
چند بڑے اخبارات کو روزانہ کی بنیاد پر اشتہارات کی فراہمی جبکہ ریجنل اور میٹروپولیٹن اخبار مکمل اشتہارات کی پہنچ سے دور کرنا ناانصافی کے مترادف ہے
سی ڈی افسران کی طرف سے سابقہ بورڈ میٹنگ کے اس فیصلے پر چیئرمین سی ڈی اے نظر ثانی کر کے میٹروپولیٹن اخبارت کو اشتہارات کی فراہمی یقینی بنائیں،اخباری مالکان کا مطالبہ
فنانس کا ایشو ہے جلد فنانس کا ایشو حل کر کے تمام اخبارات کو برابری کی سطح پر اشتہارات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہرممکن کوشش کروں گا ممبر ٹیکنکل نعمان خالد
اسلام آباد( قوی اخبار )وفاقی ترقیاتی ادارہ سی ڈی اے کہ چند افسران کی طرف سے عوام تک معلومات کی فراہمی کیلئے شائع ہونے والے اشتہارات کی ایک غیر قانونی پالیسی بنا کر نفاذ کی گئی ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے کسی بھی سرکاری ادارے کی طرف سے جاری ہونے والے اشتہارات سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی باقاعدہ اشاعت کادارومدار ہوتاہے اور عوام تک متعلق ادارے کا پیغام گھر گھر پہنچایا جاتا ہے محکمہ سی ڈی اے کی طرف سے ترجمان سی ڈی اے کے مطابق کچھ عرصہ قبل بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ سی ڈی اے کی طرف سے جاری ہونے والے اشتہارات نیشنل اخبارات کو دیئے جائیں جس سے میٹروپولیٹن اخبارات کو مکمل سائیڈ لائن کردیا گیا جو کہ میٹروپولیٹن اخبارات کا معاشی قتل اور کھلم کھلی ناانصافی کے مترادف ہےجہاں پر نیشنل اخبار کو اشتہارات کی فراہمی کی جاتی ہے وہی پر میٹروپولیٹن اخبارات کو بھی اشتہارات کی فراہمی کی لسٹ میں شامل کیا جائے میٹروپولیٹن اخباری مالکان , اورامید ظاہر کی ہے کہ چیئرمین سی ڈی اے اشتہارات کی فراہمی کیلئے بنائی گئ غیر قانونی غیر آئینی پالیسی پر فوری نظر ثانی کرتے ہوئے تمام نیشنل اور میٹروپولیٹن ،ریجنل اخبارات کو برابری کی بنیاد پر اشتہارات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کریں گےدوسری جانب اخباری مالکان کی جانب سے بورڈ میٹنگ کے وہ احکامات جن کی بنیاد پر میٹروپولیٹن اخبارات کے اشتہارات کی بندش اور صرف نیشنل اخبارات کو اشتہارات فراہم کرنے کی پالیسی بنائی گئی ان احکامات کا تحریری حکم نامے بھی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ اس فیصلے کیخلاف مجاز عدالت سے رجوع کیا جاسکے اس حوالے سے موقف کے لیے ترجمان سی ڈی اے سے رابطہ کیا لیکن کوئی موقف نہ مل سکاجبکہ ممبر ٹیکنکل نعمان خالد کا کہنا تھا کہ فنانس کا ایشو ہے جلد تمام اخبارات کو اشتہارات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا
اگر اس حوالے سے ادارہ سی ڈی اے کی طرف سے کوئی موقف دے تو اس کو بھی خبر کا حصہ بنایا جائے گا