کراچی (قوی اخبار )کراچی میں امن کے لیئے پولیس اوررینجرز کے ہاتھ مضبوط کرنے ہوں گے، جمیل ضیا ۔
شہرقائد میں جرائم کی روک تھام کے لیئے سیکورٹی اداروں کے اقدامات قابل تعریف ہیں ۔
شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لیئے پولیس اور رینجرز کی قربانیاں لازوال ہیں ۔
تمام مسلح افواج کوسلام پیش کرتے ہیں جو ہمارے تحفظ کی ضمانت ہیں ، رہنما پی پی ۔
کراچی (24فروری 2024 ) پاکستان پیپلز پارٹی پی ایس95کے صدر و ٹاون چیئرمین اورنگی ٹاون حاجی جمیل ضیا نے کہا ہے کہ شہرقائد میں امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیئے پولیس اور رینجرز کے ہاتھ مضبوط کرنے ہوں گے ، سندھ پولیس اوررینجرز نے کراچی میں اسٹریٹ کرائمز، چھینا جھپٹی، لوٹ مار، ڈکیتی و دہشت گردی کی روک تھام کے لیئے شاندار اقدامات کیے جن کی بدولت شہر میں جرائم کی شرح میں کمی آئی ، جرائم کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیئے ہر شہری کو اپنے اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا پڑیگا کیونکہ جب تک اداروں کو عوامی تعاون میسر نہیں ہوگا تب تک سو فیصد نتاءج نہیں مل سکیں گے، ان خیالا ت کا اظہارا نہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، حاجی جمیل ضیا نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لیئے سندھ پولیس اور رینجرز کی قربانیاں لازوا ل ہیں شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیئے سیکورٹی فورسز کے افسران او ر جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں ، ہم اپنی تمام مسلح افواج کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی کاوشوں ، جدوجہد اور قربانیوں کی وجہ سے ہر شہری سکون کی نیند سوتا ہے ، پاکستان کے دشمن ہر وقت کراچی کے امن کو تباہ کرنے کے لیئے سازشیں کرتے رہتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ کراچی میں امن وامان خراب ہوگا تو اس کانقصان پورے ملک کو ہوگا ، کراچی ایک بڑی آبادی والا شہر ہے اور ہماری سندھ پولیس محدود وسائل میں بھی حالات کو کنٹرول کرنے کے لیئے جدوجہد کررہی ہے ، انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشتگردی اور جرائم کی روک تھام ایک اہم چیلنج ہے جس کے خاتمے کے لیئے پولیس اور رینجرز بھرپور آپریشن کررہی ہے ، جرائم کی روک تھام کے لیئے کراچی کے شہری پولیس اور رینجرز کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور قانون کی پاسداری کریں پولیس اور رینجرز ہماری ہی حفاظت کے لیئے ہے جب پورا شہر سو رہاہوتا ہے تب بھی رینجرز اور پولیس کے جوان گشت پر مامور ہوتے ہیں اور اپنے فراءض ادا کررہے ہوتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اداروں کا احترام کرنا ہر شہری پر لازم ہے کیونکہ ریاستی ادارے ریاست کی بہتری اور رعایا کے لیے ہی ہوتے ہیں کسی بھی شخص کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ریاست کے خلاف جائے یا قانون کی خلاف ورزی کرے ۔
80