80

وفاقی دارالحکومت کے مضافات میں قائم 6 سول ویٹرنری ہسپتال 6ماہ سے بند ،مویشی مالکان پریشان

وفاقی دارالحکومت کے مضافات میں قائم 6 سول ویٹرنری ہسپتال 6ماہ سے بند ،مویشی مالکان پریشان (اسد محمود چوہدری) چیف کمشنر کی زیر سایہ محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے مضافاتی علاقوں میں قائم سول ویٹرنری ہسپتال عرصہ چھ ماہ سے فنڈ نہ ہونے کی بنیادبناکربند کر دیئے گئے جن سول ویٹرنری ہسپتالوں کو بند کیا گیا ان میں بھمبر تراڑ ،سہالہ،سوہان ،تیمر،پنڈبیگوال ،چراہ شامل ہیں جہاں پر 12افراد فرائض سرانجام دے رہے تھے ذرائع کے مطابق ان سول ویٹرنری ہسپتالوں میں روزانہ کی بنیاد پر 20سے 25جانوروں کا روزانہ کی بنیاد پر فری علاج کیا جاتا تھا مذکورہ علاقوں میں جانوروں کے سول ویٹرنری ہسپتال بند ہونے کی وجہ سے مال مویشیوں کے مالکان انتہائی مہنگے داموں پرائیویٹ ڈاکٹروں سے علاج کروانے پر مجبور اکبر خان نامی شہری کے مطابق آوار کتے کے کاٹنے کی وجہ سے اسکا بیٹا بروقت ویکسینیشن نہ ہونے کی وجہ سے فوت ہوگیا جبکہ ایک گائے بھی بیماری کی بدولت مر گئی مویشی مالکان نے مزید بتایا کہ مضافاتی علاقوں میں منہ کھر کی بیماری آچکی ہے لیکن علاج معالجہ کی سہولت اپنے علاقہ میں نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں شدید پریشانی کا سامنا ہے مذکورہ علاقوں کے رہائشیوں نے میڈیا کی توسعت سےنو تعینات چیف کمشنر چوہدری محمد علی رندھاوا سے فوری نوٹس لیکر بند سول ویٹرنری ہسپتال اوپن کرنے کا مطالبہ کردیا مذکورہ خبر کے حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر غفران سے موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا تو انہوں سے رابط ممکن نہ ہوسکا ترجمان ضلعی انتظامیہ یا کوئی بھی ضلعی انتظامیہ کا آفیسر موقف دیں تو اسکو خبر کا حصہ بنایا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں